مرزائیل - KitabGhar.Blog

Free books "A room without books is like a body without soul."

Monday, August 17, 2020

مرزائیل

 قادیانیت کے ناسور کی چیر پھاڑ اور عامتہ االمسلمین کو اس کے خطرات سے آگاہ رکھنا ہمارے دور کی ایک اہم ضرورت کی حثیت رکھتے ہیں تا کہ اس دام شیطانی زمین کی گرہیں کھولی اور اس کے پیچ و خم کے بخیے ادھیڑے جا سکیں اس لحاظ سے وہ افراد اور ادارے لائق تبریک ہیں جو اس دینی فریضہ کی انجام دہی کے لئے کوشاں ہیں اور قادیانیت کو بیخ وبن سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جہد کناں ہیں۔

مجلس طلباء اسلام پاکستان بھی ان تنظیموں میں سے ایک ہے جو اس مقصد کے لیے سر بکف ہے بے شک یہ بنیادی طور پر طلباء کی ایک جماعت ہے لیکن ناموس رسول عربی کا تحفظ مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنا پہلا فرض گردانتا ہے اس لیے ہمیں اس تنظیم کی طرف سے مرزائیل نامی کتاب کی اشاعت پر کوئی تعجب نہیں ہونا چاہیے۔ 

اس کتاب کے ناثر ایک مقامی کالج کے نوجوان اور پرجوش طالب علم شیخ پرویز احمد ہیں۔ وہ اس تاریخی قصبہ چنیوٹ کے رہنے والے ہیں جہاں دریائے چناب کے ایک جانب تحفظ ختم ںبوت کے نام لیواؤں کی کانفرنسیں منعقد ہوتی ہیں اور دوسری طرف ظلی وبردزی نبی کی ہاہاکار مچتی ہے۔

اس کتاب میں قادیانیت کا مکمل اور جامع پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے اس کتاب میں انہوں نے وہ تمام مضامین یکجا کر دیے ہیں جو 1967 کے دوران ہفت روزہ چٹان میں آغا شورش کاشمیری کے قلم سے نکلتے رہے بھر اس میں آغا صاحب کی معرکتہ الآرا تقریر بھی شامل ہیں جو انہوں نے چنیوٹ کے ایک عام اجتماع میں کی تھی۔ اور جس میں قادیانیت کے مکروہ خدوخال کی بہ کمال و تمام نقاب کشائی کی گئی تھی۔اس تقریر میں اسلامیان پاکستان کو واشگاف الفاظ میں آگاہ کیا گیا تھا کہ قادیانی پاکستان میں ایک نئے اسرائیل کی بنیادیں رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آغا صاحب نے سر ظفر اللہ خان کے ناپاک عزائم سے بھی ملت اسلامیہ کو خبردار کیا تھا۔ 

مختلف دوسرے مضامین کے ساتھ اس تقریر کے اضافہ نے اس تصنیف کی افادیت کو اور بڑھا دیا ہے۔ اس میں مشمولہ مضامین کی اثر آفرینی کا اندازہ  اسی ایک امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ چٹان میں ان کی اشاعت پر مرزائی حلقے بوکھلا اٹھے اور اپنے مخصوص ہتھکنڈوں کو بروئےکار لاکر چٹان پر سنسر شپ نافذ کروانے میں کامیاب ہو گئے لیکن۔۔۔

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

DOWNLOAD

No comments:

DEVTA-PART 2

    "دیوتا" "دیوتا" اردو ادب کی تاریخ کا سب سے طویل اور مشہور سلسلہ وار ناول ہے، جو محی الدین نواب کی تخلیق ہے۔ یہ ناول ...

Search This Blog