علامہ اقبال نے اونچی اڑان کی بات کی ہے۔ اڑان کا مطلب ہے آگے بڑھنا، ترقی کرنا اور Sky is the limit. کامیابی پانا۔ انگریزی کا مقولہ ہے یعنی آسمان تک جاناہے۔
صرف زمین پر رہعنا کیا کمال ہے۔ یہاں آسمان پر جانے سے مراد جو بھی کام آپ کرتے ہیں یا جو بھی کام کرنے کی آپ کے اندر جستجو ہے یا جو بھی کام اللہ رب العزت نے آپ کے ذمہ لگایا ہے اس کا م کو اس کی آخری حد تک لاے جانا ہے۔ اور جب ہم اپنی زندگی میں کامیابی کی بات کرتے ہیں تو ہمارے لیے اڑان کوئی معنی نہیں رکھتی ہے بلکہ اونچی سے اونچی اڑان ہونی چاہیعے حتیٰ کہ ہم اپنے کام کی معراج کو پہنچ جائے۔
میں جب اس بات پر غور کرتا ہوں کی میرے رب نے مجھ میں اتنی اہلیت نہ ہونے کے باوجود کیوں اتنی اونچی بلکہ انتہائی اونچی اڑان عطا کی۔تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے حضور ﷺ کی تین سنتوں کی برکت و فیض ہے۔
اول: ہمشہ سچ بولنا
دوئم: دیانت اختیار کرنا
سوئم: خوش اخلاقی ہے
No comments:
Post a Comment