’حیرت کدہ‘‘ دراصل خود نوشتوں اور دیگر معتبر کتب میں درج مافوق الفطرت اور ماورائے عقل واقعات پر مشتمل ہے۔ اس محنت طلب کام کو راشد اشرف نے بہت خاموشی سے انجام دیا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر ایسی تحریریں صرف اپنی پراسراریت کی وجہ سے پسند نہیں ہیں، (مجھے جاسوسی ادب سے کوئی خاص شغف نہیں) بلکہ اس کے پیچھے اپنی ننھیال اور ددھیال سے ملا روحانی اور تصوف کا ورثہ بھی شامل ہے۔
بہت سے لوگ ہر شے کو عقل اور سائنس کی کسوٹی پہ پرکھتے ہیں، لیکن وہ لوگ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں، جو ماورائے عقل واقعات پہ یقین نہیں رکھتے۔ اگر سب کچھ عقل کے تابع ہے تو خدا کیا ہے؟ کس نے اسے مجسم دیکھا ہے۔ سچائی خود ایک دلیل ہوتی ہے۔ جو خود انسان کے اندر سے پیدا ہوتی ہے۔
No comments:
Post a Comment