غدار - KitabGhar.Blog

Free books "A room without books is like a body without soul."

Wednesday, May 27, 2020

غدار

ہماری تاریخ غداریوں اور غداروں کے ابواب سے بھری پڑی ہے۔ پہلے بڑے غدار کے طور پر میرے ذہن میں عباسی خلیفہ مستنصر باللہ کا وہ ” باتدبیر اور معتمد وزیر “ اُبھر رہا ہے جس نے چنگیز خان کے دربارمیں ایک سفارتی وفد اس انتباہی پیغام کےساتھ بھیجا تھا کہ اگر منگول شہنشاہ نے خوارزم کی اسلامی سلطنت پر یلغار کی تو بغداد سلطان خوارزم علاو الدین کا ساتھ پوری قوت سے دےگا۔ مگراس سفارتی وفد میں ایک ایسا شخص بھی شامل تھا جس نے بڑے بڑے بال رکھے ہوئے تھے جو اُس نے منگول دارالحکومت میں پہنچ کر منڈوا لئے۔ سفارتی وفد میں اور کوئی شخص نہیں جانتا تھا کہ اس شخص کی کھوپڑی پر ایک خفیہ پیغام کندہ تھا جس میں منگول خاقان کو یقین دلایاگیا تھا کہ منگولوں اور خوارزمیوں کی جنگ کی صورت میں بغداد مکمل طور پر غیر جانبدار رہے گا۔غداری کی اسی داستان کو نسیم حجازی مرحوم نے اپنے مشہور ناول آخری چٹان کا موضوع بنایا تھا۔عباسیوں سے غیرجانبداری کی یقین دہانی حاصل کرنے کے فوراً بعد چنگیز خان وسطی ایشیا پر ٹوٹ پڑا اور اسلامی تہذیب کے مراکز بلخ بخارا مرو تاشقند اور قوقند نے جو تباہی دیکھی اس کی نظیر نہیں ملتی
چند برس بعد عباسی دربار سے ہی ایک اور بڑی غداری نے جنم لیا۔ آخری عباسی خلیفہ النصر کے وزیراعظم ابن علقمی نے خفیہ طورپر چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان سے یہ سمجھوتہ کیا کہ بغداد کے دروازے تاتاریوں پر کھول دیئے جائینگے جس کے عوض ہلاکو خان مسندِ خلافت ابن علقمی کے سپرد کردےگا۔ ابن علقمی نے جو کہا کر دکھایا لیکن اسکے مقدر میں نہایت عبرتناک انجام لکھاہوا تھا۔ اُسے اذیتیں دے کر موت کے گھاٹ اتارتے وقت ہلاکوخان نے کہا۔

 ” جو شخص اپنی قوم کا نہ بن سکا وہ میرے ساتھ وفاداری کیسے نبھائے گا۔؟“ کم و پیش ایسے ہی عبرتناک انجام کا سامنا غرناطہ کے آخری حکمران ابو عبداللہ نے کیا جس نے اس امید پر الحمرا کی چابیاں فرڈی نینڈ کے سپرد کی تھیں کہ قسطلہ کا حاکم انعام میں اسے غرناطہ کی بادشاہی بخش دےگا۔ غداروں اور غداریوں کی یہ طویل داستان تاریخ کی شاہراہ پر سفر کرتے کرتے برصغیر میں بھی پہنچی۔ اور اس ضرب المثل سے کون نا آشنا ہوگا کہ...


No comments:

DEVTA-PART 2

    "دیوتا" "دیوتا" اردو ادب کی تاریخ کا سب سے طویل اور مشہور سلسلہ وار ناول ہے، جو محی الدین نواب کی تخلیق ہے۔ یہ ناول ...

Search This Blog