انبیاء کی سر زمین میں - KitabGhar.Blog

Free books "A room without books is like a body without soul."

Wednesday, May 27, 2020

انبیاء کی سر زمین میں

ارض فلسطین مقدس و محترم ہے  اور اسے ہر اعتبار سے برتریت حاصل ہے۔ انبیائے کرام علیہ السلام کی کثیر تعداد یہاں مبعوث ہوئی اور مقدس مسجد اقصیٰ مسلمانانِ عالم کی 3 عبادتگاہوں میں سے ایک ہے جس کی جانب سفر جائز ہے۔مسجد اقصیٰ دنیا کی دوسری مسجد ہے جو کعبہ کے بعد تعمیر ہوئی،مقد س اور محترم اس لحاظ سے بھی ہے کہ اسی میں رحمت اللعالمین نے تمام انبیاء کی امامت فرمائی تھی۔
تاریخ میں فلسطین کا قدیم نام ’’ارض کنعان‘‘ ہے جو بلاد عرب سے 2500ق م میں آنے والے کنعانیوں کی نسبت سے رکھا گیا۔ فلسطین کا نام اس وجہ سے پڑا کہ12ویں صدی عیسوی میں دریائے ایجن کے ساحلی علاقوں سے ہجرت کرکے یہاں آباد ہوئے مغربی ایشیا کے یہ لوگ ابتدا میں ساحلی علاقوں میں آباد ہوئے لیکن جلد ہی کنعانیوں میں گھل مل کر اس کا ایک حصہبنے کہ نام کے صرف کنعانی رہ گئے۔ بیت المقدس کا سب سے قدیم نام ’’ یبوس ‘‘ ہے جس کی بنیاد الیبوسین کے ہاتھوں پڑی۔ شروعات میں اس کا نام ’’یوروشالم‘‘ رکھا گیا تھا مگر اہل مغرب نے بعد میں اسے ’’ اروشلم‘‘سے موسوم کرنے لگے بعض کے نزدیک شلم کا اضافہ ’’ شلم یا شالیم ‘‘ نے کیا تھا جو 2008 ق م   میں یہاں کا حکمراں تھا۔  

No comments:

DEVTA-PART 2

    "دیوتا" "دیوتا" اردو ادب کی تاریخ کا سب سے طویل اور مشہور سلسلہ وار ناول ہے، جو محی الدین نواب کی تخلیق ہے۔ یہ ناول ...

Search This Blog