ایک ایسے نشانہ باز کے ہنگامہ خیز شب و روز۔جس کی مہارت اس کے لیے وبال جان بن گئی تھی
اس دو شاخے پر بیٹھے مجھرے بارہ گھنٹے ہونے کو تھے ۔میں بس اپنے ہاتھ پاوں کو محدود حرکت دے کر اپنے اعضاءکو سُن ہونے سے بچا سکتا تھا ۔اس سے زیادہ حرکت کرنے کی عیاشی میری قسمت میں نہیں تھی ۔لیکن یہ سب میرے لیے اتنا زیادہ بھی مشکل نہیں تھا کہ مجھے اپنے فرض سے باز رکھ سکتا ۔دوران ٹریننگ میں چھتیس ،چھتیس گھنٹے اس سے بھی محدود جگہ پر بیٹھ کر گزار چکا تھا ۔بلکہ ایک مرتبہ تومجھے اڑتالیس گھنٹے گزارنے پڑ گئے تھے ۔
No comments:
Post a Comment