نئی صلیبی جنگوں کی حقیقت:
مصنف: علامہ یوسف العییری رحمتہ اللہ علیہ.
ان حالات کو دیکھے ھوۓ جزیرہ عرب کے عالم دین شیخ یوسف العبیری رحمتہ اللہ علیہ نے اس واقعہ کی اسلامی شرعی حثیت سے منصفانہ تحقیقی جائزہ لیتے اور ےما شبہات اور پروپگینڈوں کا خوش اسلوبی سے قرآن و سنت کی روشنی میں رد کرنے کیلئے اس کتاب کو نائن الیون کے واقعہ کے فورا بعد لکھنا شروع کیا اور صرف دو ہفتے کے کم ترین عرصہ میں اسے نشر کیا.
اس کتاب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے مولف نے نائن الیون کے تمام پہلوؤں اور مفروضوں کو مد نظر رکھتے ھوۓ ان کے بارے میں ایسی دو رس روشنی ڈالی ھے کہ آج تک عصر حاضر کے بڑے سے بڑے علماء اور تجزیہ کار بھی نائن الیون کے اس واقعہ کے بارے میں یہ بصیرت اور منصفانہ دانشمندی پر مطنی موقف نہیں رکھتے ہیں اور اس کتاب کی افادیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ھے کہ اس میں اسلام کی رو سے مسائل کو اجاگر کیا گیا ھے جنہیں آج کے بڑے سے بڑے علماء بھی ذکر کرنے سے کتراتے ہیں اور ان کے بارے میں کچھ علم نہیں رکھتے ھیں یہ کتاب کسی بھی واقعہ اور حالات کا اسلامی رو سے جائزہ لینے کے اصول و قواعد پر مشتمل بھی ہے اور اس کی وجہ سے یہ کتاب آج بھی باطل تنظیموں اور درباری علماء کے رد کیلئے کافی ھے اور ان کے منہج و موقف کو رد کرنے کیلئے شمشیر بے نیام ھے
مصنف: علامہ یوسف العییری رحمتہ اللہ علیہ.
نائن الیون کا واقعہ جب ھوا
اور اس کےاثرات نےپوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا تو امریکہ اور اس کے حواریوں کی ترجمانی کرنے والا ذرائع ابلاغ سے لے کر درباری علماء تک سب موجود تھے مگر اسلام کی ترجمانی کرنے والا اور اس واقعہ کا منصفانہ جائزہ لینے والا کوئی بھی کہیں بھی دکھائی نہیں دے رھا تا ہر کوئی اپنی حکومت اور مفادات کی زبان بولتے ھوۓ امریکہ اور اپنی حکومت کی چاپلوسی کرنے میں لگے ھوۓ تھے اور نام نہاد علماء بھی ان کی خواہشات کے مطابق فتاوی جاری کر رھےتھے
ان حالات کو دیکھے ھوۓ جزیرہ عرب کے عالم دین شیخ یوسف العبیری رحمتہ اللہ علیہ نے اس واقعہ کی اسلامی شرعی حثیت سے منصفانہ تحقیقی جائزہ لیتے اور ےما شبہات اور پروپگینڈوں کا خوش اسلوبی سے قرآن و سنت کی روشنی میں رد کرنے کیلئے اس کتاب کو نائن الیون کے واقعہ کے فورا بعد لکھنا شروع کیا اور صرف دو ہفتے کے کم ترین عرصہ میں اسے نشر کیا.
اس کتاب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے مولف نے نائن الیون کے تمام پہلوؤں اور مفروضوں کو مد نظر رکھتے ھوۓ ان کے بارے میں ایسی دو رس روشنی ڈالی ھے کہ آج تک عصر حاضر کے بڑے سے بڑے علماء اور تجزیہ کار بھی نائن الیون کے اس واقعہ کے بارے میں یہ بصیرت اور منصفانہ دانشمندی پر مطنی موقف نہیں رکھتے ہیں اور اس کتاب کی افادیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ھے کہ اس میں اسلام کی رو سے مسائل کو اجاگر کیا گیا ھے جنہیں آج کے بڑے سے بڑے علماء بھی ذکر کرنے سے کتراتے ہیں اور ان کے بارے میں کچھ علم نہیں رکھتے ھیں یہ کتاب کسی بھی واقعہ اور حالات کا اسلامی رو سے جائزہ لینے کے اصول و قواعد پر مشتمل بھی ہے اور اس کی وجہ سے یہ کتاب آج بھی باطل تنظیموں اور درباری علماء کے رد کیلئے کافی ھے اور ان کے منہج و موقف کو رد کرنے کیلئے شمشیر بے نیام ھے
No comments:
Post a Comment