agency rules - KitabGhar.Blog

Free books "A room without books is like a body without soul."

Sunday, October 20, 2019

agency rules



) آسٹریلوی نژاد میجر جنرل رابرٹ بل کاتھوم کبھی برطانوی فوج میں خدمات سرانجام دیتے تھے جنہوں نے بعد میں پاک آرمی کو جوائن کرلیا اور پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ عرصہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے طورپر خدمات سرانجام دیں۔ وہ 1950ء سے 1959ء تک آئی ایس آئی کے ڈی جی رہے۔ تحقیقات کے مطابق جنرل رابرٹ بل کاتھوم نے آئی ایس آئی کا منشور ترتیب دیا تھا۔ اس کام میں ان کا پاک نیوی کے کمانڈر سید محمداحسن نے ساتھ دیا۔ سرکاری سطح پر بھی سید محمداحسن کو آئی ایس آئی میں بھرتیوں اور اس جاسوس ایجنسی کو دنیا کی بہترین ایجنسی بنانے کے طورپر بھی جانا جاتا ہے۔ اس وقت سید محمد احسن نیوی میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر آف نیول انٹیلی جنس کے عہدے پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ ان دنوں پاکستان کے سابق وزیر خارجہ صاحبزادہ یعقوب علی خان آئی ایس آئی میں جی ایس او (ون) کے عہدے پر تعینات تھے۔ آئی ایس آئی میں بھرتیوں کی ذمہ داری سید محمد احسن کے ذمے تھی۔ دسمبر 1952ء میں آئی ایس آئی کے ڈی جی رابرٹ بل نے سید محمد احسن کو ترجیحی رپورٹ بھیجی کہ آئی ایس آئی کے قوائد و ضوابط اور قوانین بنانے کے حوالے سے پاک فوج کا کیا ردعمل ہے۔ خفیہ ایجنسیوں کے حوالے سے رپورٹیں دینے والی معروف امریکی خبررساں ایجنسی نے بھی گزشتہ دنوں آئی ایس آئی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ تیار کی تھی کہ آئی ایس آئی کو 1948ء میں ایک برطانوی فوجی نے بنایا جس میں اس وقت کے ڈپٹی چیف آف سٹاف جنرل ایوب خان نے ان کا ساتھ دیا جو بعد میں پاکستان کے صدر بنے۔ جنرل ایوب نے آئی ایس آئی کے کردار کو وسعت دی اور پاکستان کے قومی مفادات کا تحفظ، حزب اختلاف کے سیاستدانوں پر نظر رکھنے اور پاک آرمی کے اندر فوجی رولز کو قائم رکھنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ 28 فروری 2012ء میں ٹیلی گراف کے بھارتی ایڈیشن میں شائع رپورٹ کے مطابق کرنل سید شاہد حامد آئی ایس آئی کے پہلے سربراہ تھے جس کے بعد جنرل رابرٹ کاتھوم آئے اور پھر 1959ء میں بریگیڈیئر حسین آئی ایس آئی کے چیف بنے جو 1966ء تک اس عہدے پر تعینات رہے۔ آسٹریلوی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایس آئی آسٹریلوی نژاد برطانوی جنرل رابرٹ بل کے ذہن کی اختراع تھی۔ مزید تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ آئی ایس آئی بنانے کا خیال اور منصوبہ 14 جولائی 1948ء کو کرنل شاہد حامد کے دماغ میں آیا تھا جن کو ترقی دے کر ایم آئی کا ڈی جی بنا دیا گیا تھا۔ شاہد حامد کو ڈی جی ایم آئی اس وقت کے سیکرٹری دفاع میجر جنرل سکندر مرزا نے بنایا تھا تاہم بعد میں 20 جون 1950ء کو جنرل شاہد حامد کو کورکمانڈر پشاور بنا دیا گیا اور میجر جنرل رابرٹ بل کو آئی ایس آئی کی کمانڈ سونپ دی گئی تھی۔ آئی ایس آئی کا ہیڈ کوارٹر کراچی میں عبداللہ ہارون اور ہدایت اللہ روڈ پر زینب مارکیٹ کے سامنے واقع ہے۔ مصنف انور حسین سید کی 856 صفحات پر مشتمل کتاب ’’مسائل اور پاکستانی سیاست کے حقائق‘‘ اور تاریخ دان خالد محمود کی کتاب ’’ایجنسی رولز‘‘ میں آئی ایس آئی کی ساخت اور بناوٹ پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔

Download



agencyrules-excerpt.pdf - 1 MB

No comments:

DEVTA-PART 2

    "دیوتا" "دیوتا" اردو ادب کی تاریخ کا سب سے طویل اور مشہور سلسلہ وار ناول ہے، جو محی الدین نواب کی تخلیق ہے۔ یہ ناول ...

Search This Blog